ہندوستان عربوں کی نظر میں
جس خطہ زمین کو آج ہم ہندوستان کے نام سے جانتے ہیں، مسلمانوں کی یہاں آمد سے پہلے اس کا کوئی ایک نام نہیں تھا۔ یہ نام بنیادی طور پر ایرانیوں ( اہل فارس ) کا دیا ہوا ہے۔ ایرانیوں نے جب اپنی فوجی مہموں کے دوران دریائے سندھ کے علاقے کو فتح کیا تو اس دریا کو انہوں نے سندھو کو نام دیا ( عربوں کی زبان میں اس دریا کا نام مہران ہے) چوں کہ قدیم فارسی اور سنسکرت زبانوں میں دس اور دو کے حروف آپس میں بدل جاتے ہیں اس لیے دریا کو سندھو اور ہندھو دونوں بولا گیا اسی طرح اس دریا کے اطراف کے علاقے کو سندھ اور ہند دونوں ناموں سے جانا گیا۔ البتہ عرب جو سندھ کے علاوہ دوسرے علاقوں سے بھی واقف تھے ، انہوں نے سندھ کو تو سندھ ہی رہنے دیا اور اس کے علاوہ علاقوں کو ہند کا نام دیا۔ اس طرح دیکھا جائے تو سندھ اور ہند عربوں کے نزدیک دو الگ الگ ملک ( علاقے ) تھے۔ یہ دونوں ملک واقع تھے اور عرب و ہند کے بیچ میں ایک بڑا سمندر ( بحیرہ عرب ) حائل تھا۔ دنیا کے موجودہ سیاسی نقشے کے مطابق اگر موجودہ پاکستان کے تقریبا تمام علاقے اس زمانے میں سندھ کہلاتے تھے اورآج کا تقریبا پورا بھارت (انڈیا) ہند کہلاتا تھا۔ کئی بار ان دونوں علاقوں کو ایک ساتھ بھی ہند کہا جاتا تھا۔ ہندوستان نام بعد کے زمانے میں خیبر کے راستے اس علاقے میں داخل ہونے والی قوموں نے رکھا۔ ایک اور دل چسپ بات یہ بھی ہے کہ ہند کا لفظ عربوں میں بہت ہی مشہور اور محبوب رہا ہے، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی خواتین کے نام بند رکھے اور عربی شاعری میں بند نام کو تقریبا وہی حیثیت حاصل ہے جو فارسی میں لیلی اور شیریں کو۔