وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 95 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

95
سیکشن 104 کا حذف

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 95 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 95 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

اصل ایکٹ کے سکشن 104 کو حذف کاہ جائے گا۔

وقف ایکٹ 1995

سیکشن 104
عطیہ کی گئی جائداد پر ایکٹ کا اطلاق: ایکٹ ہذا میں درج کسی امر کے باوجود، جب کوئی منقولہ یاغیر منقولہ جائداد کسی ایسے شخص کے ذریعہ جو اسلام کو ماننے والا نہیں ہے، کسی ایسے وقف کی امداد کے لیے دی گئی یا عطیہ کی گئی ، جو۔
(a) کوئی مسجد ، عیدگاہ ، امام باڑہ ، درگاہ، خانقاہ یا مقبرہ ہے؛

(b) کوئی مسلم قبرستان ہے؛

(c)کوئی سرائے یا مسافر خانہ ہے،

تب ایسی جائیداد اس وقف میں شامل سمجھی جائے گی اور اس کی بابت اسی طریقے سے کاروائی کی جائے گی جس سے اس وقف کے متعلق کی جاتی، جس میں وہ اس طرح شامل ہے۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم(حذف) کے ذریعہ غیر مسلموں کے ذریعہ عطیہ کی گئی منقولہ یا غیر منقولہ کو وقف کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
شرعی طور پر یا آئینی طور پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے کہ غیر مسلم مسلمانوں کے کسی مذہبی کا م یا دیگر کار خیر کے لیے عطیہ نہیں کر سکتا ہے ۔
آئین نے ہر شہری کو اس کا حق دیا ہے کہ وہ اپنا ذاتی مال کسی بھی مذہبی کا م کے لیے یا عام انسانوں کی بھلائی کے لیے عطیہ کرے یا وقف کرے۔

اس بل کے ذریعہ شخص کی اس آئینی آزادی کو سلب کیا جا رہا ہے جو بالکل غیر مناسب ہے ۔ اس لیے اس ترمیم کو ختم کیا جانا چاہئے اور 1995 کے ایکٹ کو بعینہ بحال رہنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare