وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 92 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
ترمیمی نمبر
92
سیکشن 91 کے سب سیکشن (4) میں ترمیم
وقف بل 2024
ذیلی سکشن (4) میں،
(i) الفاظ اور اعداد ” حصول اراضی قانون 1894 کے سکشن 31 یا سیکشن 32 کے تحت” کے بجائے الفاظ و اعداد ” زمین کے حصول، بحالی اورباز آبادکاری میں منصفانہ معاوضے اور شفافیت کے حق کا قانون 2013 کے سیکشن 77 یا سیکشن 78 کے تحت ” شامل کیاجائے گا؛
(ii) الفاظ “کالعدم قرار دیا جائے گا، اگر بورڈ” کے بجائے یہ الفاظ شامل کیے جائیں گے”بورڈ کی طرف سے دعویٰ کیے گئے جائیداد کے حصے سے متعلق معاملہ ملتوی رکھا جائے گا ، اگر بورڈ” ؛
(iii) مندرجہ ذیل پروویزو(شرط) کوشامل کیا جائے گا:
کلیکٹر، متعلقہ فریقین کی بات کو سننے کے بعد، بورڈ کی درخواست کے ایک ماہ کے اندر حکم جاری کرے گا۔”
وقف ایکٹ 1995
سیکشن91 کا سب سیکشن(4)
بورڈ کو سماعت کا کوئی موقع دیے بغیر حصول اراضی قانون 1894 کی دفعہ 31یا دفعہ32 کے تحت یا ذیلی دفعہ(1) میں مصرحہ دیگر قانون کی مماثل توضیعات کے تحت صادر کوئی حکم اس صورت میںکالعد م قرار دیا جائےگا ، اگر بورڈ، حکم کی خود کو جانکاری ہونے کے ایک ماہ کے اندر ، اس حاکم کو جس نےحکم صادر کیا تھا ، اس بابت عرضی دیتا ہے۔
ترمیم سے پڑنے والا اثر
اس ترمیم کے ذریعہ حصول اراضی قانون 1894 کو بدل کر زمین کے حصول، بحالی اورباز آبادکاری میں منصفانہ معاوضے اور شفافیت کے حق کا قانون2013
کر دیا گیا ہے ۔
بورڈ کے دعویٰ کی صورت میں حکم کی منسوخی کی شق کو بدل کر” ملتوی رکھا جائے گا ” کیا گیا ہے ۔
نیز ایک شرط کا اضافہ کیا گیا جس میں یہ بات کہی گئی ہے کہ کلیکٹر بورڈ کی عرضی کے ایک ماہ کے اندر فیصلہ کرے گا۔