وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 70 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

70
سیکشن 61 کے سیکشن (1) کی ذیلی شقیں (e) اور (f) کا حذف اور طویل سطر کی تبدیلی

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 70 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 70 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

اصل ایکٹ کے شق 61 میں،
— (a)ذیلی شق (1) میں،
— (i)شقیں (e) اور (f) کو حذف کر دیا جائے گا؛
(ii) طویل سطر میں درج ذیل کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جائے گا؛ یعنی: —”اگر(وہ) عدالت یا ٹریبونل کے سامنےیہ ثابت کرنے میں ناکام ہوجائے کہ اس کی ناکامی کی معقول وجہ تھی، تو اس پر جرمانے کی سزا دی جائے گی جو بیس ہزار روپے سے کم نہیں ہوگا اور زیادہ سے زیادہ پچاس ہزار روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔”

وقف ایکٹ 1995

سیکشن 61 کے سیکشن (1) کی ذیلی شقیں (e) اور (f)
تاوان:
(1) اگر کوئی متولی ناکا م رہتا ہے؛
(a)وقف کے رجسٹریشن کے لیے درخواست کرنے میں؛

(b)اس ایکٹ کے تحت درکار تفصیلات یا حسابات یا گوشوارہ دینے میں؛

(c)بورڈ کے ذریعہ درکار جانکاری یاتفصیلات حوالہ کرنے میں؛

(d)وقف جائیدادوں، حسابات یا ریکارڈوں اور ان سے متعلقہ دستاویزوں کے معائنہ کی اجازت دینے میں؛

(e)بورڈ یا ٹریبونل کے ذریعہ حکم دیے جانے پر کسی وقف جائیداد کا قبضہ حوالہ کرنے میں؛

(f) بورڈ کی ہدایات کو رو بہ عمل لانے میں

(g)سرکاری واجب الادا رقوم کی ادائیگی میں؛یا

(h) ایسا کوئی عمل کرنے میں جسے کرنے کے لیے وہ اس ایکٹ کے ذریعہ یا اس کے تحت قانونی طور پر پابند ہے؛

تو وہ جب تک عدالت یا ٹریبونل کو یہ یقین نہ دلادے کہ اس کی ناکامی کے لیے موزوں وجہ تھی، وہ فقرہ جات (a)تا(d) کی عدم تعمیل کی صورت میں دس ہزار روپئے تک کے جرمانے کی سزا کا مستوجب ہو گا اور فقرہ جات(e)تا(h)کی عدم تعمیل کی صورت میں چھ ماہ تک کی سزائے قید اور اس کے ساتھ ساتھ دس ہزار روپئے تک کے جرمانے کا مستوجب ہو گا۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم(حذف) کے ذریعہ بورڈ یا ٹریبونل کے حکم پر وقف کا قبضہ حوالہ کرنے یا بورڈ کی ہدایت کو نافذ کرنے میں ناکام متولی پر تاوان لگانے کی شق کو ختم کر دیا گیا ہے ۔
اسی طرح تاوان کو دس ہزار روپئے / قید با مشقت مع دس ہزار روپئے کو بدل کر ہر صورت میں بیس سے پچاس ہزار روپئے تک کا جرمانہ کر دیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare