وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 50 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

50
سیکشن 36 کے سب سیکشن 8 میں ترمیم

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 50 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 50 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

ذیلی شق (8) میں، شرط حذف کر دی جائے گی؛
ذیلی شق (8) کے بعد، درج ذیل ذیلی شق شامل کیے جائیں گے، یعنی: —
“(9) بورڈ، وقف کا رجسٹریشن کرتے وقت، وقف کو پورٹل اور ڈیٹا بیس کے ذریعے رجسٹریشن کا سرٹیفیکیٹ جاری کرے گا؛”
(10) کسی بھی ایسے وقف کے حق کے نفاذ کے لیےجو اس ایکٹ کے ضابطوں کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہوا ہو کوئی بھی مقدمہ، اپیل یا دیگر قانونی کارروائی، وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2024 کے آغاز سے چھ ماہ کی مدت گزر جانے کے بعد کسی بھی عدالت میں دائر نہیں کی جا سکے گی،نہ شروع کی جائے گی، نہ اس کی سماعت ہوگی، نہ ٹرائل ہو گا نہ اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔”

وقف ایکٹ 1995

سیکشن 36 کا سب سیکشن 8
ایکٹ ہذا کے نفاذ کے قبل قائم ہوئے اوقاف کی صورت میں رجسٹریشن کے لیے ہر ایک درخواست اس ایکٹ کے نافذ ہونے کے تین ماہ کے اندر اور ایسے نفاذ کے بعد قائم ہوئے اوقاف کی صورت میں، وقف قائم کیے جانے کے تین ماہ کے اندر ہی دی جائے گی۔
بشر طیکہ جہاں وقف قائم کیے جانے کے وقت کوئی بورڈ نہیں ہے، وہاں ایسی درخواست بورڈ قائم ہوجانے کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر دی جائے گی۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم کے ذریعہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینے کی مدت میں ترمیم کی گئی ہے ۔ 1995 کے ایکٹ میں یہ شرط تھی کہ اگر بورڈ کی تشکیل نہیں ہوئی ہے تو بورڈ کی تشکیل کے تین ماہ کے اندر میں درخواست دینی ہوگی ، اب اس شرط کو ختم کر دیا گیا ہے اور ہر حال میں خواہ بورڈ موجود ہو یا نہ ہو وقف کرنے کے تین ماہ کے اندر رجسٹریشن کرانا لازمی ہو گا۔
ذیلی سیکشن 10 کے اضافہ سے ایکٹ کے نفاذ کی تاریخ سے چھ ماہ کی مدت گزرنے کے بعد جن اوقاف کا رجسٹریشن نہیں ہوا ہوگا، وہ سب وقف کی فہرست سے خارج ہو جائیں گے اور ان کے حق میں کوئی اپیل یا مقدمہ بھی نہیں ہوسکے گا۔
یہ ایسی خطرناک ترمیمات ہیں، جن سے ہزاروں اوقاف اوقاف کی فہرست سے نکل کر حکومت کی جھولی میں چلے جائیں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare