وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 48 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

48
سیکشن 36 کے سب سیکشن 4 میں ترمیم

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 48 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 48 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

ذیلی شق (4) میں، الفاظ “یا اگر کوئی ایسی دستاویز نہیں بنائی گئی ہو یا اس کی نقل حاصل نہیں کی جا سکتی ہو، تو درخواست گزار کی معلومات کے مطابق وقف کی حقیقت، نوعیت اور مقاصد کی مکمل تفصیلات شامل کی جائیں” حذف کردیئے جائیںگے؛

وقف ایکٹ 1995

سیکشن 36 کا سب سیکشن4
ہر ایسی درخواست کے ساتھ وقف نامہ (وقف ڈیڈ) کی ایک نقل لگانی ہوگی ،یا اگر کوئی ایسی دستاویز نہیں بنائی گئی ہو یا اس کی نقل حاصل نہیں کی جا سکتی ہو تو درخواست گزار کی معلومات کے مطابق وقف کی تخلیق، وقف کی حقیقت، نوعیت اور مقاصد کی مکمل تفصیلات شامل کی جائیں گی۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم کے ذریعہ وقف کے رجسٹریشن کے لیے ہرحال میں وقف نامہ کی نقل لگانے کی شرط لگا دی گئی ہے ، خواہ وہ جدید وقف ہو یا قدیم وقف 1995 کے ایکٹ میں دستاویز موجود نہ ہونے یا نقل کے حصول کے ممکن نہ ہونے کی صورت میں درخواست گزار اپنی معلومات کے مطابق تفصیلات درج کرکے رجسٹریشن کرا سکتا تھا؛ لیکن اب بغیر وقف نامہ کے کوئی درخواست قبول نہیں ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ جتنے بھی ایسی اوقاف ہیں، جن کا وقف نامہ موجو د نہیں ہے۔ اس کو وقف نہیں مانا جائے گا ۔ ایسی صورت میں ہزاروں اوقاف کی جائداد وقف کی فہرست سے نکل جائیں گی اور حکومت کے قبضہ میں چلی جائیں گی اور یہی اس ترمیم کا اصل مقصد ہے ۔ اس لیے اس ترمیم کو تو کسی حال میں قبول نہیں کیا جاسکتا؛ بلکہ 1995 کے اصل ایکٹ کو ہی برقرار رکھا جا نا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare