وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 39 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
ترمیمی نمبر
39
سیکشن 20 اے کا حذف

وقف بل 2024
اصل ایکٹ کے شق20Aکو حذف کر دیا جائے گا۔
وقف ایکٹ 1995
سیکشن 20 اے:
چیئر پرسن کو عدم اعتماد ووٹ کے ذریعہ ہٹایا جانا: دفعہ 20 کی توضیعات کو مضرت پہونچائے بغیر بورڈ کے چیئر مین کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ مندرجہ ذیل طریقے سے ہٹایا جا سکے گا؛
(الف) بورڈ کے منتخب چیئر پرسن کے خلاف اعتماد یا عدم اعتماد کی کوئی بھی تجویز مصرحہ طریقے کے سوائے تب تک نہیں لائی جائے گی جب تک اس کے انتخاب کی تاریخ سے بارہ ماہ نہ گزر چکے ہوں اوراسے ریاستی حکومت کی ماقبل منظوری کے سوائے ہٹایا نہیں جائے گا؛
(ب)عدم اعتماد کا نوٹس ان وجوہات کو واضح طور پر درج کرتے ہوئے جن کی بنیاد پر تحریک لانے کی تجویز ہے، ریاستی حکومت کو بھیجا جائے گا اور اس پر بورڈ کے کل اراکین میں سے کم از کم نصف کےدستخط ہوں گے؛
(ج)عدم اعتماد کے نوٹس پر دستخط کرنے والے بورڈ کے کم از کم تین اراکین ذاتی طور پر حاضر ہو کر ریاستی حکومت کو اپنے دستخط شدہ اس امر کی بابت حلف نامے کے ساتھ نوٹس پیش کریں گے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط اصلی ہیں اور دستخط کنندگان نے یہ دستخط نوٹس کا مضمون سننے یا پڑھنے کے بعدکیے ہیں؟
(د)مذکورہ بالا عدم اعتماد کا نوٹس ملنے پر ، ریاستی حکومت مجوزہ عدم اعتماد کی تحریک پر غور کرنے کی غرض سے اجلاس بلانے کے لیے مناسب وقت ، تاریخ اور مقام مقرر کرے گی؛ لیکن ایسے اجلاس کے لیے کم از کم پندرہ دن کا نوٹس دیا جائے گا
(ہ) فقرہ (د) کے تحت اجلاس کے لیے نوٹس میں یہ بھی توضیع ہوئی کہ، حسب صورت ، عدم اعتماد کی بھی تحریک منظور کرنے یا نئے چیئرپرسن کا انتخاب کرنے سے متعلق دونوں کا روائیاں اس اجلاس میں کی جائیں گی؛
(و) ریاستی حکومت کسی گزینڈ افسر کو ( جو اس محکمہ کا افسر نہ ہو جس کا تعلق بورڈ کی نگرانی اور انتظام سے ہو ) اس اجلاس میں افسر جلسے کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے جس میں عدم اعتماد کی تجویز پر غور کیا جائے گا، نامزد کرے گی؛
(ز) بورڈ کے ایسے اجلاس کا کورم بورڈ کے اراکین کی کل تعداد کا نصف ہو گا؛
(ح)اگر موجودہ اراکین کی معمولی اکثریت بھی عدم اعتماد کی تجویز کو منظور کر لیتی ہے تو یہ سمجھا جائے کہ تحریک کو منظوری حاصل ہو گئی ؛
(ط)اگر عدم اعتماد کی تجویز منظور ہو جاتی ہے تو چیئر پرسن فی الفور اپنے عہدے سے ہٹ جائیں گےاور ان کی جگہ اسی اجلاس میں کسی دوسری تجویز کے ذریعہ منتخب ان کے جانشین ان کی جگہ لے لیں گے؟
(ی)نئے چیئر پرسن کا انتخاب فقرہ (و) میں محولہ مذکورہ افسر جلسے کی سربراہی میں فقرہ (i) کےتحت ہونے والے اجلاس میں مندرجہ ذیل طریقے سے کیا جائے گا،یعنی :
(i)چیئر پرسن کا انتخاب بورڈ کے منتخب اراکین میں سے کیا جائے گا ؛
(ii) امیدواروں کی نامزدگی اور تائید کی کاروائی ایک ہی اجلاس میں کی جائے گی اور نام واپس لیے جانے کے بعد انتخاب اگر کوئی ہو، خفیہ رائے دہی کے ذریعہ ہو گا ؛
(iii) انتخاب اجلاس میں موجود اراکین کی معمولی اکثریت کے ذریعہ کیا جائے گا اور اگر ووٹ برابر ملتےہیں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعہ کیا جائے گا؛ اور میٹنگ کی کاروائی پر افسر اجلاس اپنے دستخط ثبت کریں گے۔
(iv)فقرہ (ح) کے تحت منتخب نئے چیئر مین اپنے عہدے پر اس بقایا مدت تک قائم رہیں گے جس مدت تک عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعہ بنائے گئے چیئرپرسن قائم رہتے ؛ اور
(v) اگر عدم اعتماد کی تحریک اجلاس میں کورم نہ ہونے یا مطلوبہ اکثریت نہ ہونے کے باعث ناکام ہو جاتی ہے تو عدم اعتماد کی تحریک پر غور کرنے کے لیے بعد میں دوسرا اجلاس گزشتہ اجلاس کی تاریخ سے چھ ماہ سے قبل نہیں بلایا جائے گا۔
ترمیم سے پڑنے والا اثر
اس حذف کے ذریعہ چیئر پرسن کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ ہٹانے کے پورے طریقہ کار کو ختم کر دیا گیا ہے ۔ گویا اب عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ چیئر پرسن کو ہٹایا نہیں جا سکے گا۔
انتظامی طور پر یہ ترمیم محل نظر ہے کیوں کہ اگر چیئر پرسن اچھا کام نہیں کر رہا ہے یا اس کی وجہ سے وقف کی املاک کا نقصان ہو رہاہے ، یا اوقاف کے مقاصد فوت ہو رہے ہیں تو جمہوری نظام میں اس کے خلاف عدم اعتماد پیش کرنے کی گنجائش ہو نی چاہیے۔