وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 36 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
ترمیمی نمبر
36
سیکشن 14 کے سب سیکشن 6 میں ترمیم
وقف بل 2024
ذیلی شق (6) کی جگہ پر درج ذیل ذیلی شق شامل کیا جائے گا، یعنی: —
“(6) شیعہ، سنی، بوہرہ، آغا خانی یا دیگر پسماندہ طبقوں کے مسلم کمیونٹی کے اراکین کی تعداد کا تعین کرتے وقت، ریاستی حکومت یا، اگر معاملہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا ہو تو مرکزی حکومت کو مسلم اوقاف میں سے شیعہ، سنی، بوہرہ، آغا خانی اور دیگر پسماندہ طبقوں کے اوقاف کی تعداد اور قیمت کا خیال رکھنا ہوگا، جس کا انتظام بورڈ کو کرنا ہے اور اراکین کی تقرری اس تعین کے مطابق کی جائے گی؛
وقف ایکٹ 1995
سیکشن 14 کا سب سیکشن 6
بورڈ کے شیعہ اراکین یا سنی اراکین کی تعداد کا تعین کرنے میں، ریاستی حکومت، بورڈ کے ذریعہ چلائے جانے والے شیعہ اوقاف اور سنی اوقاف کی تعداد اور اہمیت کو دھیان میں رکھے گی اور اراکین کی تقرری، جہاں تک ہوسکے، ایسی تعیین کی مطابقت میں کی جائے گی مگر شرط یہ ہے کہ بورڈ میں ایک متولی رکن (ضرور) ہو گا۔
ترمیم سے پڑنے والا اثر
اس ترمیم کے ذریعہ بھی ریاستی بورڈ کے ڈھانچہ میں تبدیلی کی گئی ہے اور شیعہ اوقاف اور سنی اوقاف کے ساتھ بوہرہ ، آغاخانی اور دیگر پسماندہ طبقوں کی نمائندگی کی بات کہی گئی ہے ۔