وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 28 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

28
سیکشن -6 کی ذیلی شق 1 میں ترمیم

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 28 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 28 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

اصل ایکٹ کے شق 6 میں؛
(a) ذیلی شق (1) میں:۔
(i) الفاظ ” سنی وقف” کے بعد، الفاظ”یا آغا خانی وقف یا بوہرا وقف” شامل کئے جائیں گے؛
(ii) الفاظ “اور ایسے معاملات میں ٹریبونل کا فیصلہ حتمی ہوگا” کو حذف کر دیا جائے گا؛
(iii) پہلی شرط میں ، الفاظ “ایک سال” کی جگہ الفاظ “دو سال” شامل کئے جائیںگے؛
(iv) دوسری شرط کو حذف کردیا جائے گا؛

وقف ایکٹ 1995

سیکشن 6 کا سب سیکشن 1:
اگر کوئی سوال پیدا ہوجائے کہ آیا اوقاف کی فہرست میں وقف جائداد کے طور پر صراحت کی گئی کوئی مخصوص جائداد وقف جائداد ہے یا نہیںیا اس فہرست میں صراحت کیا گیا وقف سنی وقف ہے یا شیعہ وقف ہے، تو وقف کا بورڈ یا متولی یا متاثر شخص اس سوال کے فیصلے کے لیے ٹریبونل میںدعوی دائر کرسکے گا اور اس معاملے کی بابت ٹریبونل کا فیصلہ حتمی ہوگا:
مگر ایسے کسی دعوے پر ٹریبونل کے ذریعہ، اوقاف کی فہرست شائع ہونے کی تاریخ سےایک سال گزر جانے کے بعد غور نہیں کیا جائے گا۔
مزید شرط یہ ہے کہ دفعہ 4 کی ذیلی دفعہ (6) کی توضیحات کے مطابق دوسرے یا ما بعد کسےی گئے سروے میں ایسے نوٹیفائی کی گئی جائدادوں کی بابت ٹریبونل کے روبرو کوئی دعوی دائر نہیں کیا جائے گا۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم کے ذریعہ
•٭ آغاخانی وقف اور بوہرہ وقف کی اصطلاحات شامل کی گئی ہیں ۔
•٭ ٹربیونل کے اختیارات کو کم کیا گیا ہے اور وقف جائدادوں کے تعلق سے دعووں کی مدت میں ایک سال سے بڑھا کر دو سال تک توسیع کی گئی ہے اور سرکاری گزٹ میں شائع وقف جائدادوں کے خلاف دعوی کو مسترد کرنے والی شرط کو حذف کر کے اوقاف کے خلاف دعووں کا راستہ مزید کشادہ کر دیا گیا ہے ۔
ان ترمیمات سے اوقاف کے خلاف دعووں اور اوقاف کے تنازعات میں اضافہ ہو گا، جس کا لامحالہ فائدہ حکومت کو ہوگا اور اوقاف پر اس کا شکنجہ مضبوط ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare