وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 25 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
ترمیمی نمبر
25
سیکشن -5 کے سب سیکشن (2) کے بعد دو شقوں کا اضافہ
وقف بل 2024
ذیلی شق (2) کے بعد، درج ذیل ذیلی شقیں شامل کی جائیں گی؛یعنی: —”(2A) ریاستی حکومت اوقاف کی نوٹیفائڈ فہرست کو ذیلی شق (2) کے تحت سرکاری گزٹ میں اشاعت کی تاریخ سے پندرہ دنوں کے اندر پورٹل اور ڈیٹا بیس پر اپ لوڈ کرے گی۔
(2B) ہر وقف کی تفصیلات میں وقف جائیدادوں کی شناخت، حدود، ان کا استعمال اور قابض، بانی کی تفصیلات، قیام کا طریقہ اور تاریخ، وقف کا مقصد، ان کے موجودہ متولی اور منتظمہ کی تفاصیل شامل ہوں گی، مرکزی حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ طریقہ کے مطابق ؛
وقف ایکٹ 1995
کوئی ترمیم نہیں
ترمیم سے پڑنے والا اثر
اس اضافہ سے ریاستی حکومت کےلیے اوقاف کی نوٹیفائیڈ فہرست کو سرکاری گزٹ میں اشاعت کی تاریخ سے 15 دنوں کے اندر پورٹل پر چڑھانا لازم کیا گیا ہے۔
یہاں یہ واضح نہیں ہے کہ جو فہرست 15 دنوں کے اندر پورٹل پر نہیں ڈالی جائے گی، اس کے ساتھ کیسا معاملہ کیا جائے گا؛ لیکن بل میں آگے آنی والی دفعات کے سیاق و سباق سے اندازہ ہوتا ہے کہ مختلف پہلوؤں سے وقف کی املاک پر شکنجہ کسنے کا پورا پلان حکومت نے بنایا ہے اور کافی ہوم ورک کے بعد یہ بل تیار کیا ہے۔
اس بل کی بیشتر ترمیمات ، حذف و اضافہ سے حکومت کے اس درپردہ عزائم کی طرف اشارہ ملتا ہے ، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ پورا بل ہی اوقاف کو تہس نہس کرنے کی غرض سے لایا گیا ہے؛ اس لیے ہمارا مطالبہ حکومت سے ہونا چاہیے کہ ایساواہیات قانون رد کیا جائے اور 1995 کا ایکٹ اور 2013 کی ترمیمات اوقاف کےسلسلہ میں محتاط قانون ہیں، ان پر ہی عمل کیا جائے۔