وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 18 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
ترمیمی نمبر
18
سیکشن -4 کے سب سیکشن 1 میں ترمیم

وقف بل 2024
ذیلی شق (1) کی جگہ درج ذیل ذیلی شق شامل کیا جائے گا، یعنی: “(1) کسی بھی وقف کی جانچ جو وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2024 کے نفاذ کے وقت سروے کمشنر کے پاس زیر التواء ہے، اس علاقہ کا دائرہ اختیار رکھنے والے کلیکٹر کے پاس منتقل کر دی جائے گی اور کلیکٹر ریاستی محصولات کے قوانین کے مطابق جانچ کرے گا، جس مرحلے سے یہ جانچ کلیکٹر کے پاس منتقل ہوتی ہے، اور اپنی رپورٹ ریاستی حکومت کو پیش کرے گا؛
وقف ایکٹ 1995
سیکشن -4 کا سب سیکشن-1
ریاستی حکومت ، ریاست کے اوقاف کا سروے کرنے کی غرض سے سرکاری گزٹ میں اطلاع نامے کے ذریعہ، ریاست کے لیے اوقاف کا ایک سروے کمشنر اور اوقاف کے اتنے ایڈیشنل سروے کمشنروں اور نائب سروے کمشنروں کی تقرری کر سکے گی جتنی وہ ضروری سمجھے۔
ترمیم سے پڑنے والا اثر
اس ترمیم کے ذریعہ سروے کمشنر کے اختیارات سلب کرکے کلکٹر کو دے دیئے گئے ہیں اور اس کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اوقاف کی جانچ محصولات کے قانون یعنی ریوینیو کے مطابق کرے گا، جس کا واضح مقصد ایسی اوقاف پر قبضہ کرنا ہے جن کا ریوینیو حکومت کو نہیں جارہا ہے ، جیسا کہ دیہاتوں کی بہت سی جائدادوں کا حال ہے خصوصی طور پر جن جائدادوں پر مساجد ، قبرستان ، درگاہیں قائم ہیں ۔ اس لیے یہ شق بھی قابل قبول نہیں ہونی چاہئے اور اوقاف کے سروے کے لیے 1995 کے طریقہ کار پر ہی عمل ہونا چاہیے۔