وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 16 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

فہرست

وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 16 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

16
سیکشن -3 کے ختم ہونے کے بعد چوتھا پانچواں ، چھٹا اور ساتواں اضافہ

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 16 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 16 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

3(سی) (1) کوئی بھی حکومت کی جائیداد جس کی شناخت وقف جائداد کے طور پر کی گئی ہو یا جسے وقف جائداد قرار دیا گیا ہو، چاہے وہ اس ایکٹ کے آغاز سے پہلے ہو یا بعد میں، اس کووقف جائداد قرار نہیں دیا جایا گا۔
(2)اگر کوئی سوال اٹھتا ہے کہ آیا ایسی جائیداد حکومت کی جائیداد ہے یا نہیں تو اس سوال کو اس علاقہ کا دائرہ اختیار رکھنے والے کلیکٹر کے پاس بھیجا جائے گا جو اپنی صواب دید کے مطابق تحقیقات کرے گا اور فیصلہ کرے گا کہ آیایہ جائیداد حکومت کی جائید اد ہے یا نہیں؟ اور اپنی رپورٹ ریاستی حکومت کو پیش کرے گا:
اور ایسی جائیداد کو اس وقت تک وقف جائداد قرار نہیں دی جائے گی جب تک کہ کلیکٹر اپنی رپورٹ پیش نہ کرے۔
(3) اگر کلیکٹر جائد اد کو حکومت کی جائداد قرار دے دیتا ہے، تو وہ محصولات کے ریکارڈ میں ضروری ترامیم کرے گا اور اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو رپورٹ پیش کرے گا۔
(4) ریاستی حکومت، کلیکٹر کی رپورٹ وصول کرنے کے بعد، بورڈ کو ہدایت دے گی کہ ریکارڈ میں مناسب تصحیح کی جائے۔

وقف ایکٹ 1995

کوئی ترمیم نہیں

ترمیم سے پڑنے والا اثر

یہ شق بھی اوقاف کی املاک پر نئے تنازعات کو جنم دے کر اس پر قبضہ کرنے کے لیے لائی گئی ہے؛یعنی وقف کے طور پر رجسٹر ڈ ہونے کے باوجود اگر حکومت اس کو اپنی جائداد ہونے کا دعویٰ کر دے، یا حکومت نہ کرے؛بلکہ کوئی دوسرا شخص ہی اس جائداد کے تعلق سے سوال کھڑا کر دے کہ یہ حکومت کی جائداد ہے تو اس کو فوراً کلکٹر کے حوالہ کر دیا جائے گا اور اس جائداد کو وقف تسلیم نہیں کیا جائے گا اس وقت تک جب کہ کلکٹر اپنی رپورٹ میں اس کو وقف کی جائداد نہ قرار دے دے۔
یہ شقیں بھی اوقاف کی جائداد کو حکومت کے قبضے میں لینے کے لیے شامل کی گئی ہیں۔
خلاصہ یہ کے کلکٹر ریوینیوکے مطابق جانچ کرے گا اوروقف کو حکومت کی جائداد قرار دے گا اور آناً فاناً تمام ریکارڈ میں ترمیم کرتے ہوئے ایسی جائداد کو وقف کی فہرست سے خارج کر دیا جائےگا۔

شیئر کریں

WhatsApp
Facebook
Twitter
Telegram

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *