وقف ایکٹ 1995 اور وقف ترمیمی بل 2024 کا تقابل اور ترمیمات سے اوقاف پر پڑنے والے اثرات

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 12 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

ترمیمی نمبر

12
سیکشن -3 کے سب سیکشن (r) کی ذیلی شق (iv)

وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 12 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر
وقف ترمیمی بل 2024 کے ترمیم نمبر 12 سے اوقاف پر پڑنے والا اثر

وقف بل 2024

ذیلی شق (iv) میں، لفظ فلاح(Welfare) کے بعد، الفاظ، مرکزی حکومت کے ذریعہ تجویز کردہ طریقے سے بیوہ، طلاق یافتہ عورت اور یتیم کی کفالت” شامل کے جائیں گے؛
طویل سطر میں، الفاظ “کسی بھی شخص” (any person) کی جگہ الفاظ “کسی ایسے شخص”(any such person)
(یعنی جس کو اس ایکٹ کےمطابق واقف تسلیم کیا گیا ہومراد پانچ سال سے اسلام پر عمل پیر ا شخص) شامل کئے جائیںگے۔

وقف ایکٹ 1995

سیکشن -3 کے سب سیکشن (r) کی ذیلی شق (iv)
اس حد تک وقف علی الاولاد جہاں تک مسلم قانون کے ذریعہ تسلیم شدہ مقد س ، مذہبی یا خیراتی کسی غرض کے لیے جائداد نذر کی گئی ہو ، لیکن اگرسلسلہ وراثت ختم ہوجاتا ہے تو وقف کی آمدنی تعلیم ، ترقی فلاح و بہبود اور ایسی دیگر اغراض کے لیے خرچ کی جائے گی جنہیں مسلم قانون تسلیم کرتا ہو اور واقف سے مراد ایسا شخص ہے جو ایسی نذر کرے۔

ترمیم سے پڑنے والا اثر

اس ترمیم کے ذریعہ وقف علی الاولاد کی صورت میں اگر سلسلہ وراثت ختم ہو جائے تو اوقاف کی آمدنی کے خرچ کرنے کے اختیار میں مرکزی حکومت نے دخل اندازی کی کوشش کی ہے ۔ حالانکہ شریعت کے مطابق اوقاف کی آمدنی کے اخراجات ایسی صورت میں پہلے سے طے شدہ ہیں کہ وہ واقف کی منشاء کے مطابق مدات میں خرچ کی جائے گی ۔
اس لیے اس ترمیم کو بھی ختم کر کے وقف ایکٹ 1995 کو علی حالہ باقی رکھنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

FacebookWhatsAppShare