دعا مانگنے کے آداب
قبولیت دعا کے خاص اوقات اور حالات
خدا سے ہر وقت ہر آن دعا مانگتے رہو اس لئے کہ وہ اپنے بندوں کی فریاد سننے سے کبھی نہیں اکتاتا۔ البتہ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ خاص اوقات اور مخصوص حالات ایسے ہیں جن میں خصوصیت کے ساتھ دعائیں جلد قبول ہوتی ہیں، لہذا ان مخصوص اوقات اور حالات میں دعاؤں کا خصوصی اہتمام فرمائیے۔
(1) رات کے پچھلے حصے کے سناٹے میں جب عام طور پر لوگ میٹھی نیند کے مرے میں مست پڑے ہوتے ہیں جو بندہ اُٹھ کر اپنے رب سے راز و نیاز کی گفتگو کرتا ہے، اور سکین بن کر اپنی حاجتیں اس کے حضور رکھتا ہے تو اللہ تعالی خصوصی کرمفرماتا ہے۔ نبی کریم سلیم کا ارشاد ہے : ” خدا ہر رات کو آسمانِ دنیا پر نزول اجلال فرماتا ہے یہاں تک کہ جب رات کا پچھلا حصہ باقی رہ جاتا ہے تو فرماتا ہے: کون مجھے پکارتا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں، کون مجھ سے مانگتا ہے کہ میں اس کو عطا کروں، کون مجھ سے مغفرت چاہتا ہے کہ میں اسے معاف کروں۔“ (ترمذی)
(2) شب قدر میں زیادہ سے زیادہ دعا کیجیے کہ یہ رات خدا کے نزدیک ایک ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے اور یہ دعا خاص طور پر پڑھئے۔ (ترندی)
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي.
خدایا تو بہت زیادہ معاف کرنے والا ہے، معاف کرنے کو پسند کرتا ہے، پس تو مجھے معاف فرما دے۔
(3) میدانِ عرفات میں جب 9 ذی الحجہ کو خدا کے مہمان جمع ہوتے ہیں۔
(4) جمعہ کی مخصوص ساعت میں جو جمعہ کا خطبہ شروع ہونے سے نماز کے ختم ہونے تک یا نماز عصر کے بعد سے نماز مغرب تک ہے۔
(5) اذان کے وقت اور میدان جہاد میں جب مجاہدوں کی صف بندی کی جارہی ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: دو چیزیں خدا کے دربار میں رد نہیں کی جاتیں، ایک اذان کے وقت کی دعا، دوسری جہاد ( میں صف بندی) کے وقت کی دعا (ابوداؤد )
(6) اذان اور تکبیر کے درمیانی وقفے میں۔ نبی کریم صلی بسیاریم کا ارشاد ہے اذان اور اقامت کے درمیانی وقفہ کی دعا رد نہیں کی جاتی “ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا، یا رسول اللہ ! اس وقفے میں کیا دعا مانگا کریں۔ فرمایا یہ دعا مانگا کرو:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ.
خدایا! میں تجھ سے عفو وکرم اور عافیت و سلامتی مانگتا ہوں دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔
(7) رمضان کے مبارک ایام میں بالخصوص افطار کے وقت۔ (بزار )
(8) فرض نمازوں کے بعد (ترندی)
(9) سجدے کی حالت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے سجدے کی حالت میں بندہ اپنے رب سے بہت ہی قربت حاصل کر لیتا ہے پس تم اس حالت میں خوب خوب دعا مانگا کرو۔“
(10) جب آپ کسی شدید مصیبت یا انتہائی رنج وغم میں مبتلا ہوں ۔ (حاکم)
(11) جب ذکر فکر کی کوئی دینی مجلس منعقد ہو ۔ (بخاری، مسلم)
(12) جب قرآن پاک کا ختم ہو ۔ (طبرانی)