سیدہ فاطمہ کی حیا

فہرست

سیدہ فاطمہ کی حیا

اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا جو خاتون جنت بنیں ، اُن کے اندر اتنی حیا تھی کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ اللہ سے پوچھا کہ عورت کے لیے کیا چیز بہتر ہے؟ تمام صحابہ خاموش رہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کسی کام کے لیے اُٹھ کر گھر آئے اور انہوں نے آکر یہ سوال سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنہا سے پوچھا تو اُنہوں نے جواب دیا: جو نہ خود کسی غیر محرم مرد کو دیکھے اور نہ کوئی غیر محرم مرد اس کو دیکھ سکے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے واپس آکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ جواب دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے اور فرمایا: فاطمہ تو میرے دل کا ٹکڑا ہے ۔ [ جامع الاحادیث ، حدیث : ۳۲۹۰۶]

ان کے بارے میں آتا ہے کہ انہوں نے اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا  سے کہا : اسماء ! مرنے کے بعد نہلانے کا جو یہ طریقہ ہے کہ جسم سے کپڑے ہٹا دیتے ہیں، مجھے وہ اچھا نہیں لگتا۔ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے افریقہ کے لوگوں میں دیکھا ہے کہ وہ میت کو غسل دیتے ہوئے اس کے اوپر کپڑا ڈالتے ہیں اور پھر غسل دیتے ہیں۔ سیدہ فاطمہ الزهراء رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ یہ طریقہ بہت اچھا ہے! میں وصیت کرتی ہوں کہ جب میں فوت ہو جاؤں تو مجھے تم نہلانا ، تمہیں پانی بھرنے کی مدد علی بھی دیں گے، چونکہ وہ میرے شوہر ہیں ، تم دو کے علاوہ کوئی اور اس جگہ پر نہ ہو۔ چنانچہ جب سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کی وفات ہوئی تو علی رضی اللہ عنہ پانی بھر کر لائے اور اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے ان کو غسل دیا۔ اس موقع پر ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بھی نہیں آئیں ۔ یہ خاتون جنت کی میت تھی جس کو کفن دیا گیا ۔ پھر ان کی وصیت تھی کہ میرا جنازہ رات کے وقت نکلے، تا کہ کسی کو میرا جنازہ دیکھ کر پتہ نہ چلے کہ جسمانیت کیسی تھی ؟ [ اسد الغابہ )

شیئر کریں

WhatsApp
Facebook
Twitter
Telegram

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

یہ بھی پڑھیں