دعا مانگنے کے آداب
دعا کرنے سے پہلے کوئی نیک کام کیجئے
یا نیک کام کا واسطہ دے کر دعا کیجئے
دعا کرنے سے پہلے کوئی نیک عمل ضرور کیجیے مثلا کچھ صدقہ و خیرات کیجئے، کسی بھوکے کو کھانا کھلا دیجیے، یا نفل نماز اور روزوں کا اہتمام کیجیے اور اگر خدانخواستہ کسی مصیبت میں گرفتار ہو جائیں تو اپنے اعمال کا واسطہ دے کر دعا کیجیے جو آپ نے پورے اخلاص کے ساتھ صرف خدا کے لئے کئے ہوں۔ قرآن میں ہے :
إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ (الفاطر (10)
اس کی طرف پاکیزہ کلمات پڑھتے ہیں اور نیک عمل انہیں بلند مدارج طے کراتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار تین ایسے اصحاب کا واقعہ سنایا جو ایک اندھیری رات میں ایک غار کے اندر پھنس گئے تھے۔ ان لوگوں نے اپنے مخلصانہ عمل کا واسطہ دے کر خدا سے دعا کی اور خدا نے ان کی مصیبت کو دور فرما دیا۔
واقعہ یہ ہوا کہ تین ساتھیوں نے ایک رات ایک غار میں پناہ لی، خدا کا کرنا، پہاڑ سے ایک چٹان پھسل کر غار کے منہ پر آپڑی اور غار بند ہو گیا۔ دیو قامت چٹان تھی، بھلا ان کے بس میں کہاں تھا کہ اس کو ہٹا کر غار کا منہ کھول دیں۔ مشورہ یہ ہوا کہ اپنی اپنی زندگی کے مخلصانہ عمل کا واسطہ دے کر خدا سے دعا کی جائے، کیا عجب که خدا سن لے اور اس مصیبت سے نجات مل جائے۔
چنانچہ ایک نے کہا میں جنگل میں بکریاں چرایا کرتا تھا اور اسی پر گزارہ تھا میرا۔ جب میں جنگل سے واپس آتا تو سب سے پہلے اپنے بوڑھے ماں باپ کو دودھ پلاتا اور پھر اپنے بچوں کو، ایک دن میں دیر سے آیا۔ بوڑھے ماں باپ سو چکے تھے۔ بچے جاگ رہے تھے اور بھوکے تھے۔ لیکن میں نے یہ گوارا نہ کیا کہ ماں باپ سے پہلے بچوں کو پلاؤں اور یہ بھی گوارا نہ کیا کہ والدین کو جگا کر تکلیف پہنچاؤں۔ چنانچہ میں رات بھر دودھ کا پیالہ لئے ان کے سرہانے کھڑا رہا۔ بچے میرے پیروں میں چمٹ چمٹ کر روتے رہے لیکن میں صبح تک اسی طرح کھڑا رہا۔
خدایا ! میں نے یہ عمل خالص تیری خاطر کیا! تو اس کی برکت سے غار کے منہ سے چٹان ہٹا دے۔ اور چٹان اتنی ہی کہ آسمان نظر آنے لگا۔
دوسرے نے کہا ” میں نے کچھ مزدوروں سے کام لیا اور سب کو مزدوری دے دی لیکن ایک شخص اپنی مزدوری چھوڑ کر چلا گیا۔ کچھ عرصے کے بعد جب وہ مزدوری لینے آیا تو میں نے اس سے کہا یہ گائیں بکریاں اور یہ نوکر چاکر سب تمہارے ہیں لے جاؤ۔ وہ بولا خدا کے لیے مذاق نہ کرو۔ میں نے کہا مذاق نہیں واقعی یہ سب کچھ تمہارا ہے تم جو رقم چھوڑ کر گئے تھے۔ میں نے اس کو کاروبار میں لگایا۔ خدا نے اس میں برکت دی اور یہ جو کچھ تم دیکھ رہے ہو سب اسی سے حاصل ہوا ہے یہ تم اطمینان کے ساتھ لے جاؤ۔ سب کچھ تمہارا ہے، وہ شخص سب کچھ لے کر چلا گیا۔
خدا یا! یہ میں نے محض تیری رضا کے لئے کیا۔
خدایا! تو اس کی برکت سے غار کے منہ سےچٹان کو دور فرما دے۔
خدا کے کرم سے چٹان اور ہٹ گئی۔
تیسرے نے کہا “میری ایک چچا زاد بہن تھی جس سے مجھ کو غیر معمولی محبت ہوگئی تھی۔ اس نے کچھ رقم مانگی۔ میں نے رقم مہیا کر دی، لیکن جب میں اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے اس کے پاس بیٹھا تو اس نے کہا خدا سے ڈرو اور اس کام سے باز رہوں۔ میں فورا اٹھ گیا اور میں نے وہ رقم بھی اس کو بخش دی۔
اے خدا ! تو خوب جانتا ہے کہ میں نے یہ سب محض تیری خوشنودی کے لئے کیا۔
خدایا! تو اس کی د سے غار کے منہ کو کھول دے۔
خدا نے غار کے منہ سے چٹان ہٹا دی اور برکت تینوں کو خدا نے اس مصیبت سے نجات بخشی۔