حضرت قتادہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے تین چیزیں مانگیں
- بیوی کی محبت
- آنکھ کی بینائی
- جنت
حضرت قتادہ ؓ کی آنکھ کے ساتھ خدا کی خصوصی قدرت کا مظاہرہ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت قتادہ کے لئے دعاء
بیہقی اور ابن اسحاق رحمہما اللہ نے روایت کی ہے کہ جنگ اُحد میں حضرت قتاده بن نعمان رضی اللہ عنہ کی آنکھ میں تیر لگا جس سے آنکھ نکل کر رخسار پر آگئی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اگر چاہو کہ یہ آنکھ اچھی ہو جائے تو میں اس کو اس کی جگہ پر رکھ دوں اچھی ہو جائے گی، اور اگر چاہتے ہو کہ جنت ملے تو صبر کرو، حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول الله ! جنت تو بڑا اچھا انعام ہے لیکن مجھے کانا ہونا برا معلوم ہوتا ہے۔ آپ میری آنکھ اچھی کر دیجئے اور جنت کے لئے بھی میرے واسطے دعا فرمائیے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھ کا ڈھیلا اٹھا کر اس کو اس کے حلقے میں رکھ دیا، اس کی روشنی دوسری آنکھ سے بھی تیز ہو گئی اور ان کے لئے جنت کی بھی دعا فرما دی۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت قتادہ کے لئے دعاء
ایک روایت میں ہے کہ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ اپنی آنکھ کی پتلی کو ہاتھ میں لئے ہوئے حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تو صبر کرے تو تیرے لئے جنت ہے اور اگر چاہے تو اسی جگہ رکھ کر تیرے لئے دعا کردوں حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میری ایک بیوی ہے جس سے مجھ کو بہت محبت ہے، مجھ کو یہ اندیشہ ہے کہ اگر بے آنکھ رہ گیا تو کہیں وہ میری بیوی مجھ سے نفرت نہ کرنے لگے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دست مبارک سے اس کی جگہ پر رکھدی اور یہ دعا فرمائی اللَّهُمَّ أَعْطِهِ جَمَالَهُ اے اللہ اس کو حسن و جمال عطا فرما۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت قتادہ کے لئے دعاء
حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اُحد کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کے سامنے کھڑا ہو گیا اور اپنا چہرہ دشمنوں کے مقابل کر دیا تاکہ دشمنوں کے تیر میرے چہرے پر پڑیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور محفوظ رہے۔ دشمنوں کا آخری تیر میری آنکھ پر ایسا لگا کہ آنکھ کا ڈھیلہ باہر نکل پڑا جس کو میں نے اپنے ہاتھ میں لے لیا اور لے کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یہ دیکھ کر آب دیدہ ہو گئے اور میرے لئے دعا فرمائی کہ اے اللہ ! جس طرح قتادہ نے تیرے نبی کے چہرہ کی حفاظت فرمائی اسی طرح تو اس کے چہرہ کو محفوظ رکھ، اور اس آنکھ کو دوسری آنکھ سے بھی زیادہ خوبصورت اور تیز نظر بنا! اور آنکھ کو اسی جگہ رکھ دیا۔ اسی وقت آنکھ بالکل صحیح اور سالم بلکہ پہلے سے بہتر اور تیز ہوگئی۔