اسلام کی شیرنی اور فیملی پلاننگ کنسلٹنٹ

ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں اکثر ہی کوئی نہ کوئی واقعہ ہوتا رہتا ہے ، عموماً لوگ ہنسی مذاق کرتے اور باتوں کو نظر انداز کرتے ہی گزرتے ہیں لیکن آج کچھ الگ ہوا

اسلام کی شیرنی اور فیملی پلاننگ کنسلٹنٹ
اسلام کی شیرنی اور فیملی پلاننگ کنسلٹنٹ

ہوا یوں کہ میں دادر سے چڑھا تو سامنے ایک مسلم فیملی پوری شان و شوکت سے آکر بیٹھ گئی ۔ میاں بیوی اور پانچ چھوٹے چھوٹے بچے ۔

ڈبہ ہی ان کا گھر لگ رہا تھا ۔ دونوں سیٹوں پر قبضہ تھا اور بچے ایسے مستیاں کر رہے تھے جیسے یہ ٹرین نہیں؛ ان کا آبائی گاؤں ہو ابھی سب ہنسی خوشی بیٹھے تھے کہ ایک صاحب دوڑتے ہوئے چڑھے ۔ ۔ ۔ ۔ پسینہ ایسے بہہ رہا تھا جیسے پمپ لگا ہو۔ آتے ہی بچوں کو دھکیل کر بیٹھنے لگے ، حالانکہ پیچھے سیٹ خالی تھی ۔ شوہر نے نرمی سے کہا :

بھائی صاحب پیچھے سیٹ ہے ، وہاں بیٹھ جائیے ۔

صاحب نے فوراً اپنا اصلی کارڈ کھیلا ۔ ۔ ۔ ۔ بڑ بڑاتے ہوئے بولے :

پھر پانچ پانچ بچے کیوں پیدا کرتے ہو ؟

شوہر تو شرم سے نظریں جھکائے بیٹھ گیا ، مگر بیوی سکینہ زخمی شیرنی کی طرح اٹھی اور سیدھا اس کے سر پر چڑھ دوڑی :

کیا کہا تو نے ؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تیرا باپ ہمارا خرچ اٹھاتا ہے کیا ؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ابے بھڑوے ، سب کا ٹکٹ لیا ہے میں نے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اوقات میں رہ کے بول !

صاحب ہکلاتے ہوئے کچھ بولنے ہی والے تھے کہ سکینہ نے دوسرا وار کیا :

بتا تیرے کتنے بچے ہیں ؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک میں ہی تو تیری جان نکل گئی ہوگی!

پیچھے سے شوہر سکینہ ، سکینہ ، کہہ کر بیوی کو روکنے کی ناکام کوشش کرتا رہا، مگر سکینہ آج بنگلور کی حجاب گرل بنی ہوئی تھی پورا ڈ بہ خاموش تھا ، سب چہروں پر دبی دبی مسکراہٹ سجائے تماشا دیکھ رہے تھے ۔ اور وہ بچارہ مفت کا فیملی پلاننگ کنسلٹنٹ بننے کی سزا بھگت رہا تھا ۔فائدہ : عام طور پر اسفار میں فیملی والوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں ، ان خاص مواقع کیلئے ہمیں بھی اپنی اہلیہ کو اسی طرز سے تربیت دینی چاہئے ، آج کے دجالی دور میں مردوں کے بنسبت عورتوں کی بات زیادہ توجہ سے سنی جاتی ہے اور اس میں تنازع کے بڑھنے کا اندیشہ بھی کم ہوتا ہے۔

[post_views]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *